فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن ڈاکٹر احمد ابو حلبیہ نے زور دے کر کہا ہے کہ قابض اسرائیل نے بیت المقدس پرمذہبی جنگ مسلط کررکھی ہے اور یہودی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کے ساتھ یہ جنگ اور بھی تیز ہوتی جا رہی ہے۔
ایک پریس بیان میں ابو حلبیہ نے کہا کہ یہودی آباد کاروں کے اسرائیل کی سرکاری سرپرستی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوے جرم ہیں اور فلسطینی قوم اس جرم پر خاموش نہیں رہے گی۔ فلسطینی عوام قبلہ اول کے دفاع کے لیے پوری قوت کے ساتھ کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قابض صہیونی دشمن جعلی اور من گھڑت صہیونی بیانیے کے تحت انتہا پسند یہودیوں کو قبلہ اول میں داخلے پر اکساتا ہے۔ انتہا پسند یہودی گروپ مذہبی رسومات کی آڑ میں مسلمانوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔ یہودی انتہا پسندوں نے 18 دسمبر کونام نہاد ’حانوکاۃ‘ تہوار کا گھٹیا منصوبہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر دھاووں کی بھرپورمزاحمت کریں۔
ابو حلبیہ کا کہنا تھا کہ غاصب صہیونی تلمودی تعلیمات کی ادائی کی آڑ میں باطل توراتی تلمودی نظریات مسلط کرتے ہوئے مسلمانوں کے قبلہ اول کو ان سے چھین لینا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کے مرابطین قبلہ اول پر دھاوے بولنے والوں کی گھات میں ہیں اور وہ دشمن کی ہر چال کو ناکام بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل میں اقتدار پرانتہا پسندوں اور دائیں بازو کے عناصر کی گرفت مضبوط ہونے سے انتہا پسند یہودیوں کے تشدد، القدس کو یہودیانے اور اس پر مذہبی جنگ مسلط کرنے کے واقعات میں بھی تیزی آئی ہے۔