مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسلامی تحریک کے نائب صدر الشیخ کمال الخطیب نے 1948 میں مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں اور مغربی کنارے اور القدس کے لوگوں سے مسجد اقصیٰ کا سفر کرنے کی اپیل کی ہے۔
الخطیب نے پیر کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ مسجد اقصیٰ کے ارد گرد رچی جا رہی خطرناک سازشیں اور تعلقات معمول پر لانے کے منصوبے، ہر جگہ فلسطینیوں سےتقاضا کرتے ہیں کہ وہ قابض دشمن کو یہ پیغام دیں کہ الاقصیٰ اور اس کی مغربی دیوار صرف مسلمانوں کے لیے ہوگی۔
الخطیب نے زور دے کر کہا کہ مسجد اقصیٰ کی دیواروں پر قابض رپاست اور اس کے آباد کاروں کے وہم و گمان کو پاش پاش کر دیا جائے گا اور اس کی چٹان کی مضبوطی پر ان کے تمام منصوبے ختم ہو جائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مسجد اقصیٰ صرف مسلمانوں کے لیے مخصوص ہے۔ یہ پوری دنیا کے مسلمانوں کا قبلہ اول اور ان کے نبی کی زیارت گاہ ہے۔ م مسجد حرام کی طرف متوجہ ہونے والا ہرمسلمان مسجد اقصیٰ کواپنا قبلہ اول مانتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قوم ایک مشکل حالات سے گزر رہی ہے۔ اس کے دشمن اسے کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی آزادی کی صبح زیادہ دور نہیں۔