Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

سلفیت میں مزاحمتی کارروائی پر فلسطینی عوام میں خوشی کی لہردوڑ گئی

کل منگل کو فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں ایک فلسطینی نے چاقو کے وار کرکے تین یہودی شرپسندوں کو جھنم واصل کرتے ہوئے خود بھی قابض فوج کی گولیاں کھاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ یہ کارروائی صرف 20 منٹ میں انجام دی گئی جس میں 19 سالہ محمد صوف نے بہادرانہ حملے میں تین یہودی آباد کاروں کو ہلاک اور دو کو زخمی کردیا۔

اس کارروائی پرفلسطین کے عوامی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جب کہ دوسری طرف قابض اسرائیلی ریاست اس حملے پر سخت سیخ پا ہے۔

نوجوان جس کی عمر بیس سال تک نہیں پہنچی تھی نے اپنا آپریشن 3 اسٹیشنوں پر کیا، جن میں سے ایک کارروائی کیمروں میں محفوظ ہوگئی جس میں اسے یہودی انتہا پسندوں پر چاقو سے حملہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔اس دوران وہ ایک کی گردن میں چاقو کے وار کی کامیابی پر خوش اور پرجوش نظر آیا۔ آباد کاروں میں سے یہاں تک کہ اس کی خوشی کو “فلسطینی دبکے” کے طور پر بیان کیا گیا جب تک کہ آبادگار کو چھرا گھونپنے میں کامیابی نہیں ملی۔

آپریشن کی خبر ملتے ہی فلسطینیوں کے دلوں اور چہروں پر خوشی اور مسرت کے مناظر دیکھے گئے۔اس دوران انہوں نے آپریشن اور اس کے شاندار نتائج پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مٹھائیاں تقسیم کیں۔

صحافیوں نے کیمروں کی مدد سے شہریوں کی خوشی کے جذبات کو محفوظ کیا اور سوشل میڈیا بھی شہریوں کو خوشی کا اظہار کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

بڑی خوشی

سماجی کارکن محمد شکری نے ایک مختصر ٹویٹ پر تبصرہ کیا جس میں انہوں نے لکھا “آپریشن اور مزاحمت کے علاوہ کوئی آزادی نہیں ہے‘‘۔ ساتھ ہی انہوں نے شہید ابو آصف البرغوتی کے ایک ویڈیو کلپ کے ساتھ منسلک کیا۔

محمد عبد الہادی نے کہا کہ “آپریشن ایریل مجرم صہیونی دائیں بازو کے رہنماؤں کے لیے ایک ابتدائی تحفہ ہے، کیونکہ یہ آزادی کے حقیقی راستے کا تعین کرتا ہے۔”

ایک اور زاویے سے خوشی کا اطہار کرتے ہوئے ھبہ النطشہ نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ “خدا کی ذات پاک ہے۔ وہ 40 کی مشابہت سے پیدا ہوا ہے۔ شن بیٹ کو جس چیز کا خدشہ تھا وہ ہوا ہے۔اللہ پاک ہے۔ وہ مثال 40 سے پیدا کیا گیا ہے۔

شن بیٹ کو وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، عدی التمیمی نوجوانوں کے لیے رول ماڈل بن گئے۔

فاطمہ جابر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ “کوئی سرزمین نہیں ہے جو مزاحمت کے بعد جائے گی۔ہم اس بابرکت کارروائی پرقوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں‘۔

سارہ المصری نے کہاکہ “زندگی گزارنے کے لیے آپ کو مضبوط ہونا ضروری ہے، جسم میں مضبوطی نہیں بلکہ برداشت میں مضبوط، قابو پانے اور حد سے تجاوز کرنے میں مضبوط، آفات کے ساتھ صبر کرنے اور ہمت نہ ہارنے میں مضبوط، کسی بھی چیز کو ترک کرنے میں مضبوط ہونا چاہیے۔ آپ کی تقدیر کو کم کر دیتا ہے۔

سلفیت اور نابلس کے شہداء کو جوڑتے ہوئے لما یوسف کو لکھا کہ “کل رشتہ دار ابراہیم النابلسی کی عمر 19 سال تھی اور آج محمد صوف جس کی عمر بھی 19 سال ہے۔دونوں ایک ہی طرح جذبات اور آزادی کے لیے قربانی کے جذبے سے سرشار تھے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan