الاقصٰی انتفاضہ کی بائیسویں سالگرہ کے موقع حماس نے اس عزم کی تجدید کی ہے کہ اسرائیلی قبضے کے خاتمے تک تمام مزاحمتی آپشنز جاری رکھی جائیں گی۔ تاکہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق واپس لینے کے لیے جدوجہد ممکن بنائی جاتی رہے۔
حماس کی طرف سے اس موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے ‘ الاقصٰی انتفادہ فلسطینیوں کی اسرائیلی ناجائز قبضے کے خلاف جدو جہد اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کے خلاف ایک رد عمل اور سنگ میل کے طور پر سامنے آئی تھی۔
اس موقع پر حماس کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ‘اسرائیلی قبضہ، فلسطینیوں کے خلاف جرائم اور مسلسل دہشت گردی کے تمام حربے بھی فلسطینیوں کے جذبہ مزاحمت کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ ہم ثابت قدم رہنے والے فلسطینیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے مسجد اقصٰی کے تحفظ کے لیے پورے فلسطین میں مارچ کیا اور اسرائیلی قابض فوج اور انتہا پسند یہودی آباد کاروں کے تسلط کے خلاف لڑتے رہے۔
حماس کی طرف سے الاقصٰی انتفاضہ کی بائیسویں سالگرہ کے سلسلے میں جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا اللہ کی رحمت کی مرکز مسجد اقصٰی ہمیشہ مسلمانوں کی ہی عبادت گاہ ہے اور مسلمانوں کی ہی رہے گی۔ اس پر اسرائیلی کی ہر کوشش ناکام رہے گی۔ ہم اس کی آزادی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
بیان میں فلسطینیوں کے جذبہ مزاحمت اورجرات مندانہ جدوجہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا گیا ہے ‘ یہودیوں کی آبادکاروں کی طرف سے مسجد اقصٰی کی بے حرمتی کے بڑھے ہوئے واقعات کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی جدوجہد کو جامعیت کے ساتھ آگے بڑھائیں۔ یہودیانے کی سازشوں اور کوششوں کا ایک ہی علاج ہے کہ اس کے مقابل کھڑے ہوجائیں۔
اس سلسلے میں حماس نے یہ اپیل بھی کی ہے کہ ان علاقوں کے فلسطینی جو 1948 سے اسرائیلی قبضے میں ہیں اور یا جو مقبوضہ یروشلم کے رہائشی ہیں ان پر لازم ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے اٹھ کھڑے ہوں کیونکہ ایک منظم اور متحرک جدوجہد ہی اسرائیل کے مذموم ارادوں کو ناکام بنا سکتی ہے۔
حماس نے اس موقع پر عرب اور مسلم اقوام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی مسجد اقصیٰ اور فلسطین کی آزادی کے لیے سیاسی ، سفارتی اور ابلاغی محاذ پر اپنی کوششوں کو تیز کریں ، نیز فلسسطینی عوام کی جدوجہد میں ہر ممکن طریقے سے ان کی مدد کریں۔