کل اتوار کی شام اسرائیلی قابض افواج نے پانچ شہریوں کو گرفتار کیا جب کہ قابض حکام نے بیت المقدس کے ایک سابق اسیر کو طلب کیا۔ ادھر مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیے گئے ایک فلسطینی شہری کی بے دخلی کی مدت میں توسیع کی ہے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے شادی ابو سنینا نامی نوجوان کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ مسجد اقصیٰ کے دروازوں میں سے ایک “باب حطہ” کے علاقے میں تھا اور باب العامودسے دو نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی گرفتاری سے قبل یہودی آباد کاروں نے ان پر تشدد کیا تھا۔
آباد کاروں نے بیت المقدس میں فلسطینیوں پرحملہ کیا اور ان پر گیس کا چھڑکاؤ کیا۔
قابض فورسز نے القدس کے علاقے المصرارہ میں دو نوجوانوں کو حملہ کرنے کے بعد گرفتار کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ قابض انٹیلی جنس نے نوجوان مجد ھلسہ کو مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب مشرق میں جبل مکبر قصبے سے طلب کیا۔ انہیں اسرائیل فوج نے مسلسل 26 ماہ تک جزیرہ نما النقب کی جیل میں قید رکھا تھا۔