اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے رکن اور سابق فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں القسام بریگیڈ کے کمانڈرعلی السویطی کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت رام اللہ اتھارٹی کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔
پیر کے روزعرب خبررساں ایجنسی” صفا” کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کاروں کی ٹارگٹ کلنگ صہیونیوں کی تاریخ کا حصہ ہے، جسے صہیونی دشمن آج بھی فلسطینی عوام کے خلاف جاری رکھے ہوئے ہیں۔
محمود الزھار نے کہا کہ مغربی کنارے میں یہودی فوج کے ہاتھوں القسام بریگیڈ کے کمانڈر کی ٹارگٹ کلنگ فلسطینی اتھارٹی کے اس دعوے کی قلعی کھولنے کے لیےکافی ہے،جس میں فلسطینی اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ مغربی کنارے میں حالات مکمل طور پر پرامن ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں محمود الزھار نے کہا کہ قابض فوج کی طرف سے فلسطینی شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ روکنے کا واحد راستہ مسلح مزاحمت ہے، صہیونی دشمن کے خلاف ہر سطح پر جنگ جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
فلسطینی جماعتوں کے درمیان مصالحت کے لیے جاری عرب ممالک کی کوششوں میں قطر کی جانب سے مفاہمتی عمل سے نکلنے سے متعلق خبروں پرتبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی خبریں اور افواہیں پھیلانے کا واحد مقصد مصالحت کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصالحت فلسطینیوں کا فیصلہ قراردیا جانا چاہیے، جب فلسطینی عوام مصالحت کے لیے تیار ہوں گے توکسی ثالث کی ضرورت نہیں رہے گی۔ ایک سوال کے جواب میں الزھار نے کہا کہ عرب لیگ اور مصر سمیت تمام عرب ممالک کو فلسطینیوں کے درمیان مصالحت کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔