اسرائیل کی نام نہاد “ہائی کورٹ” نےغرب اردن میں تعمیر کی گئی دیوار فاصل کے کچھ حصوں کو گرانے اور فلسطینی کاشت کاروں کو ان کی زمینوں تک راستہ دینے کی فلسطینی درخواست مسترد کر دی۔
عبرانی اخبار’ٹائمز آف اسرائیل‘ نے رپورٹ کیا کہ عدالت کے جج یتزاک امیت نے کہا کہ “مجھے دیوار نہ گرانے کے آرمی چیف کے فیصلے میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملی۔”
اخبار نے نشاندہی کی کہ شمالی مغربی کنارے کے قصبوں قفین، عقبہ اور نزلہ عیسیٰ کے فلسطینیوں نے دیوار کے کچھ حصے گرانے کے لیے عدالت میں درخواست جمع کرائی ہےکیونکہ اس سے ان کے ذریعہ معاش پر بہت برا اثر پڑ رہا ہے۔ فلسطینی کسانوں کو اپنی ہی زمینوں تک رسائی کے لیے اسرائیلی فوج اجازت نامہ حاصل کرنا ہوتا ہے اور انہیں اجازت نامہ حاصل کرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔