عرب اور اسلامی ممالک نے جمعہ کے روز مسجد اقصیٰ پر قابض اسرائیلی فوج کے دھاوے کی مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد زخمی اور گرفتار کئے گئے ہیں۔
انہوں نے عرب ممالک اور اسلامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملوں کو روکیں اور عالمی برادری سے قابض کو روکنے کے لیے مداخلت کریں۔
مصری وزارت خارجہ کے ترجمان سفیر احمد حافظ نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بولنے اور اس کے بعد ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ تشدد کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
ایک بیان میں سفیر حافظ نے مسلمان نمازیوں کے لیے خود پر قابو پانے اور مکمل تحفظ کی ضرورت پر زور دیا اور انہیں مسجد اقصیٰ میں اسلامی رسومات ادا کرنے کی اجازت دینے کی ضرورت پر زور دیا جو مسلمانوں کے لیے خالصتاً اسلامی عطیات ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے “تشدد اور اشتعال انگیزی کو اس کی تمام شکلوں میں مسترد کرنے کا اعادہ کیا۔ ان ک کہنا تھاکہ رمضان عبادت کا مہینہ ہے۔ اس دوران اسرائیلی فوج کی قبلہ اول پر چڑھائی فلسطینیوں کو مشتعل کرنے کی مذموم کوشش ہے۔
جمعے کے روز اردن اور فلسطین نے خبردار کیا کہ مقبوضہ شہر القدس میں مسجد اقصیٰ میں ہونے والی کشیدگی “صورتحال کو مزید کسی بڑی تباہی تک پہنچنے کے خطرات سے خبردار کیا۔
اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حسین الشیخ کے درمیان فون پر بات چیت کی گئی جس میں مسجد اقصیٰ کی تازہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
مسجد اقصیٰ میں ماہ صیام کے دوسرے جمعے کےموقعے پر ہونے والے تشدد پر سعودی عرب ، پاکستان، ترکی،اسلامی جمہوریہ ایران اور دوسرے مسلمان اور عرب ممالک کی طرف سے مذمت کی گئی ہے۔