فلسطین کے اندرونی علاقے جس پر اسرائیل نے 1948ء کی جنگ میں قبضہ کیا تھا میں خضیرہ کے مقام پر گذشتہ شام ہونے والے ایک فدائی حملے کے نتیجے میں کم سے کم دو اسرائیلی ہلاک اور دس زخمی ہوگئے ہیں۔ جوابی فائرنگ میں دو حملہ آور فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔
اسرائیل کے جنرل براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے خضیرہ کے مقام پر فائرنگ میں دو اسرائیلیوں کے ہلاک اور چھ کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ زخمیوں میں دو پولیس اہلکار شامل ہیں۔
خضیرہ کے ھلل یاوی اسپتال نے بتایا کہ وہاں پر دس زخمیوں کو لایا گیا ہے۔ ان میں سے دوکی حالت خطرے میں ہے۔ تین کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں جب کہ پانچ افراد بھگ دڑ میں معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی میڈیا کے مطابق زخمی ہونے والے زیادہ تر اسرائیلی فوجی ہیں۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ فدائی حملے میں دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جب کہ فائرنگ کے دوران حملہ آوروں کو بھی شہید کردیا گیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل سات کے مطابق فدائی حملہ آوروں کا تعلق شمالی فلسطین کے علاقے وادی عارہ سے ہے۔ دونوں حملہ آور اسرائیلی شہریت رکھتے ہیں۔ ان کی شناخت ایمن اور ابراہیم اغباریہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔ دونوں آپس میں کزن ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 12کے مطابق حملہ آوروں نے منصوبے کے تحت اسرائیلی بس کا انتظار کیا۔ بس پہنچنے پر انہوں نے اس پر فائرنگ کر دی۔