عبرانی میڈیا ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین سے تقریباً 600 یہودی اتوار کو مقبوضہ فلسطین پہنچے ہیں۔ دوسری طرف ایسے 200 غیر یہودیوں کو اسرائیل کے بن گوریون ہوائی اڈے سے واپس کردیا گیا۔
عبرانی چینل سیون نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے یہ ایک دن میں اسرائیل پہنچنے والے تارکین وطن کی ریکارڈ تعداد ہے۔
چینل نے اشارہ کیا کہ امیگریشن وزارت نے یوکرین سے یہودی تارکین وطن کو وصول کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا ہنگامی مرکز قائم کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ غاصب اسرائیلی یوکرین کی جنگ کا فائدہ اٹھا کر یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین آنے کی ترغیب دے رہا ہے اور جنگ کے نتیجے میں دسیوں ہزار یوکرینی یہودیوں کی آمد متوقع ہے۔
گذشتہ جمعہ کو قابض حکام نے 200 یوکرینی مہاجرین کوالقدس کے شمال میں واقع بین گوریون ہوائی اڈے پر ان کی آمد کے بعد واپس کر دیا کیونکہ وہ یہودی نہیں تھے اور یوکرینی مہاجرین کے ساتھ قابض کے نسل پرستانہ سلوک نے بین الاقوامی حلقوں میں کھلبلی مچا دی۔
“تل ابیب” میں یوکرین کے سفیر نے بتایا کہ وہ یوکرینی پناہ گزینوں کے حوالے سے اپنی پالیسی پر اسرائیلی حکومت بالخصوص وزیر داخلہ ایلیٹ شاکید کے خلاف ہائی کورٹ آف جسٹس میں درخواست دائر کریں گے۔
یوکرین میں روسی فوجی آپریشن جو جمعرات 24 فروری کی صبح سے جاری ہےلاکھوں یوکرینیوں کو پناہ دینے کا باعث بنا ہے۔