کویت میں ایک اور کھلاڑی نےقابض اسرائیلی ریاست کے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے سے انکار کردیا۔
اتوارکو ایک کویتی کھلاڑی نے ابوظبی انٹرنیشنل چیمپئن شپ میں “موٹو سرو” ریس (ایک پانی کا کھیل) سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔اس نے یہ فیصلہ کسی “اسرائیلی” کھلاڑی کا سامنا کرنے سے بچنے کے لیے کیا ہے۔ چند ہفتے قبل بھی ایک کویتی کھلاڑی نے اسرائیل کے ساتھ کھیلوں کے مقابلے میں حصہ لینے سے انکار کردیا تھا۔
کھلاڑی عبدالرزاق البغلی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو کلپ میں اعلان کیا کہ صہیونی ریاست کے ایک کھلاڑی کے ساتھ براہ راست تصادم کی وجہ سے میں نے ٹورنامنٹ سے دستبرداری کا اعلان کیا۔ اس نے کہا کہ بہ طور کویتی ہم ہمیشہ فلسطینی کاز کے ساتھ ہیں۔
کویت میں انسداد صیہونیت اور نارملائزیشن کے لیے سپریم کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن طارق الشایع نے کہاکہ لبغلی کی اسرائیل کے ساتھ کھیلوں سے دست برداری ایک ایسا موقف ہے جو تاریخ کی کتابوں میں سونے کے حروف سے لکھا جائے گا۔
الشایع نے قدس پریس کو بتایا کہ یہ پیغام جو کویتی کھلاڑی تمام شعبوں میں لے کر جاتا ہے وہ یہ ہے کہ فلسطین وہ ہے جو باقی رہے گااور تمہارا قبضہ ختم ہو جائے گا۔ یہ کہ القس ہمیشہ کے لیے فلسطین کا دارالحکومت ہے۔ اسرائیل کا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
الشایع نے مزید کہا کہ صیہونی ریاست کو تنہا کرنے کا آغاز اسے بین الاقوامی سطح پرالگ تھلگ کرنے سے ہوتا ہے۔ یہی کویتی کھلاڑی کرتے ہیں چاہے ٹیم میں ہو یا انفرادی کھیلوں میں۔