اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے قابض صہیونی ریاست کو اپنے جرائم اور منصوبوں کو جاری رکھنے کے نتائج سے خبردار کیا ہے جو مسجد اقصیٰ اور وہاں تعینات افراد کو نشانہ بناتے ہیں اور القدس شہر اور وہاں کے باشندوں پر مظالم ڈھائےجا رہے ہیں۔
حماس نے اتوار کو اسراء اور معراج کے موقع پر ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ مسجد اقصیٰ دشمن کے ساتھ جدوجہد کا عنوان ہے اور اس کا دفاع ہمارے عوام اور ہماری قوم کی ذمہ داری ہے جب تک یہ قابض ریاست کی نجاست سے آزاد نہیں ہو جاتی اس وقت تک مسجد اقصیٰ کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
بیت المقدس میں قابض ریاست کے جرائم کے حوالے سے بین الاقوامی خاموشی اور بے عملی پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ حماس نے کچھ عرب ممالک کی طرف سے اسرئیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی لہرمذمت کی کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والےفلسطینیوں کے خلاف مظالم میں مدد کررہے ہیں۔
بیان میں زور دے کر کہا کہ یہ مایوس کن کوششیں ہیں جو القدس اور الاقصیٰ کی خصوصیات اور ان کی شناخت کو مٹانے اور تاریخ کے حقائق کو تبدیل کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گی۔
حماس نے کہا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے اور دشمن کے ساتھ جدوجہد کا عنوان ہے۔ قابض دشمن اس کی ایک انچ میں بھی جواز یا موجودگی کا حق نہیں رکھتا۔