فرانسیسی وزیر اعظم جین کاسٹکس کے مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق ایک متنازع بیان پر فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فرانسیسی وزیراعظم نے دعویٰ کیا تھا کہ القدس یہودی عوام کا ابدی دارالحکومت ہے۔ان کے اس بیان پر فلسطینی سیاسی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا فرانس کے وزیر اعظم جین کاسٹیکس کی طرف سے جو کچھ کہا گیا وہ قابض صہیونی ریاست کی طرف ایک واضح تعصب اور فلسطینی عوام کے خلاف اس کے نسل پرستانہ ایجنڈوں اور استعماری پالیسی کو اپنانانے کے مترادف ہے۔ فلسطینی قوم اس وقت اپنے غصب شدہ وطن اور سرزمین کی آزادی کے لیے جدو جہد کررہی ہے۔
حماس نے ایک بیان میں مزید کہا کہ مرکزاطلاعات فلسطین کواس کی ایک کاپی موصول ہوئی ہےجس میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی وزیر اعظم کے بیانات جب وہ فرانس میں یہودی اداروں کی نمائندہ کونسل کے سالانہ عشائیہ میں شریک تھے اسرائیلی نسل پرستی کی حمایت پر مبنی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صہیونیوں کا فلسطین سے کوئی تعلق نہیں۔ فلسطین کے مالک مسلمان ہیں اور اصہیونیوں کا فلسطین میں کوئی حق نہیں ہے۔
حماس نے زور دے کر کہا کہ القدس فلسطین کا ابدی دارالحکومت رہے گا اور فرانسیسی وزیر اعظم کے بیانات سے اسرائیلی قبضے کو قانونی جواز نہیں ملے گا۔