( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) پچھلے ہفتے مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کےدرمیان شدید تصادم اور مزاحمتی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ہفتے کے دوران تصادم کے 142 واقعات رونما ہوئے جن میں مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں فائرنگ کے 10 حملے شامل ہیں۔ رام اللہ اور جینن میں دو نوجوان مارے گئے، جب کہ فوجیوں اور آباد کاروں سمیت 15 اسرائیلی زخمی ہوئے۔
جمعہ کو نابلس، قلقیلیہ، یروشلم، ہیبرون، جینین، بیت لحم، رام اللہ اور اریحا میں قابض فوج کے ساتھ تصادم کے 19 پوائنٹس پر تصادم ہوا۔
بیتا میں قابض فوج کی گاڑیوں پر مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے گئے جب کہ مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر کے اندر الد روڈ اور الخلیل میں باب الزاویہ میں جھڑپوں کے دوران دو فوجی زخمی ہوئے۔
ایک آبادکار اس وقت زخمی بھی ہوا جب اس کی گاڑی پر نابلس کے جنوب میں واقع گاؤں اللبن الشرقیہ کے قریب پتھراؤ کیا گیا، جب کہ نوجوانوں نے الخلیل کے جنوب میں الفوار پناہ گزین کیمپ کے داخلی راستے پر قابض فوج کے کمروں کو جلا دیا۔
جمعرات کو القدس الخلیل ، رام اللہ، جنین، سلفیت، نابلس، قلقیلیہ اور عکا میں تصادم کے 15 مقامات دیکھے گئے۔
جھڑپوں کے دوران عکا میں پتھراؤں سے 4 آباد کار زخمی ہوئے، جنین اور نابلس میں قابض فوج پر فائرنگ کے 2 حملے کیے گئے۔
بدھ کو القدس، الخلیل ، رام اللہ، جنین، بیت لحم، سلفیت اور نابلس میں تصادم کے 16 واقعات ہوئے۔
جنین میں الجلمہ فوجی چوکی پر بھی دھماکہ خیز مواد پھینکا گیا اور الخلیل کے حلحول پل اور البیرہ کی زمینوں پر تعمیر کی گئی بسگوٹ یہودی بستی کے قریب پٹرول بم پھینکے گئے۔
منگل کے روز کفر عین سے تعلق رکھنے والے نوجوان نہاد امین البرغوتی کو رام اللہ کے النبی صالح میں قابض فوج نے گولی مار کر شہید کر دیا۔
اس روز القدس، الخلیل ، رام اللہ، جنین، بیت لحم، نابلس اور قلقیلیہ میں تصادم کے 21 مقامات کی نشاندہی کی۔ اتوار کو ال یمون سے تعلق رکھنے والے 17 سالہ محمد اکرم ابو صلاح کو قابض فوج نے السیلہ الحارثیہ میں گولی مار کر شہید کیا۔