( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مقبوضہ بیت المقدس ۔ قابض اسرائیلی ریاست کے جبر اور ظلم کے نتیجے میں فلسطینی شہری اپنے ہاتھوں بنائے مکانات خود ہی مسمار کرنے پرمجبور ہیں۔
قابض ریاست کے اس جبر کی تازہ مثال مقبوضہ بیت المقدس میں سامنے آئی ہے جہاں 7 فلسطینی جو آپس میں حقیقی بھائی ہیں اپنے مکانات خود مسمار کرنے پرمجبور ہوگئے۔
ان فلسطینیوں کو قابض ریاست کی نام نہاد بلدیہ کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا تھا جن میں کہا گیا تھا کہ ان کے مکانات غیرقانونی طورپر تعمیر کیے گئے ہیں جنہیں فوری طورپر گرایا جائے۔ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ مکانات کے مالکان خود مسمار کریں ورنہ ان سے مسماری کے بدلے بھاری رقوم جرمانے کے طورپر وصول کی جائیں گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تازہ مسماری کے نتیجے میں العبیدی خاندان کے 40 افراد جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں کھلے آسمان کی چھت تلے آگئے ہیں۔ متاثرین نے اپنے ہی مسمار کردہ مکانات کے ملبے پر خیمے لگا کر بیٹھے ہیں۔
یہ مکانات شمالی بیت المقدس میں بیت حنینا میں الاشقریہ کالونی میں واقع تھے جو اب ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
علی عبیدی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اس مکان میں 15 سال سے رہ رہے تھے۔ یہ پندرہ سال مسلسل مصیبت کے سال ہیں اور ہردوسرے ماہ ہمیں اسرائیلی عدالتوں میں گھیسٹا جاتا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم سات حقیقی بھائی ہیں اورہمارے کل افراد چالیس ہیں جو اس وقت اسرائیلی ریاستی جبر کے نتیجے میں کھلے آسمان تلے آگئے ہیں۔