صہیونیت مخالف یہودی دھڑے’’ ناطوری کارتا‘‘ نے اسرائیلی ریاست کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا جس میں صہیونی ریاست کے پرچم کو نذر آتش کیا گیا۔
انتہا پسند یہودی گروہ نے صہیونیت دشمنی پر مبنی کارروائی کے لیے اس وقت کا انتخاب کیا جب اسرائیل کی سالگرہ کی مناسبت سے صہیونی فوجیوں کے قتل کی یاد میں ایک سرکاری تقریب منائی جا رہی تھی۔
تل ابیب سے شائع ہونے والے اسرائیلی اخبار ’’ یدیعوت احرونوت‘‘ کے مطابق ’’ ناطوری کارتا‘‘ کے 150 لوگوں نے القدس شہر میں ایک مظاہرے کے دوران اسرائیل اور صہیونیت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
اسی دوران ایک منچلے نے اسرائیلی پرچم نذر آتش کر دیا۔ جس کو مذہبی لباس زیب تن کیے خفیہ پولیس کے ایک اہلکار نے فوری طور پر گرفتار کرلیا۔
اخبار کے مطابق ’’ ناطوری کارتا‘‘ نے پچھلے سال کی نسبت امسال زیادہ شدید مظاہرے کا اہتمام کیا ہے۔ دوران احتجاج مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر لکھا تھا ’’ سارے یہودی صہیونی نہیں ہیں‘‘
واضح رہے کہ ’’ ناطوری کارتا‘‘موسوی تعلمیات پر عمل کرنے والا ایک یہودی گروہ ہے جو صہیونیت اور اسرائیلی ریاست کے شدید خلاف ہے۔ 1935ء میں قائم ہونے والی اس تنظیم کے پیروکار یہودیوں کی تعداد 5000 کے لگ بھگ ہے جو زیادہ تر مقبوضہ بیت المقدس، لندن اور نیویارک میں رہائش پذیر ہیں۔
یہ گروہ صہیونیت کا شدید مخالف ہے اور ’’اسرائیلی ریاست‘‘ کے خاتمے کا مطالبہ کرتا چلا آ رہا ہے کیونکہ وہ سمجتا ہے کہ یہودیوں کے لیے مسیح کی آمد سے قبل کسی ملک کا حصول ممنوع قرار دیا گیا ہے۔