اسلام آباد (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات ) جمعۃ الوداع کو یوم القدس منایا جائے گا۔ عوام گھروں سے فلسطینی پرچم لہرا کر یکجہتی فلسطین کریں۔ حکومت یوم القدس کو پاکستان کے سرکاری کلینڈر کا حصہ قرار دے، وزیر اعظم اپنی رہائش گاہ پر یوم القدس کو فلسطین اور پاکستان کا پرچم لہرا کر پاکستان کی فلسطین حمایت کا اعلان کریں ۔
ان خیالات کا اظہار معروف اسکالر و رہنما مفتی گلزار نعیمی، پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما ارباب ہاشم، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے جنرل سیکرٹری ثاقب اکبر، تحریک جوانان پاکستان کے چیئر مین عبد اللہ گل اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما مولانا ضیغم عباس سمیت اسلام آباد میں فلسطین فاؤنڈیشن کے ترجمان محمدعلی نے بدھ کے روز پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس کا انعقاد فلسطین فاؤنڈیشن اسلام آباد چیپٹر کے زیر اہتمام کیا گیا تھا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دنیا اس وقت کورونا کی وباء کے باعث لاک ڈاؤن کا شکار ہے لیکن فلسطین کی مظلومیت یہ ہے کہ گذشتہ 72 سالوں سے سر زمین مقدس فلسطین سنہ ۱۹۴۸ کے کورونا وائرس یعنی اسرائیل کا شکار ہے ۔
انہوں نے فلسطین میں اسرائیل کے ظلم و ستم اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو ایک ہی سلسلہ کی کڑیاں قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ عالمی برادری دنیا کے امن کی خاطر اسرائیل جیسی خطر ناک وائرس کا خاتمہ کرنے کے لئے موثر اقدامات کرے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں رمضان المبارک کا آخری جمعہ یوم القدس منایا جاتا کے لہذا پاکستان میں بھی اس دن کو یوم القدس منایا جائے گا۔ یوم القدس پر کورونا وباء کے باعث اگر چہ عوامی اجتماعات سے گریز کیا جائے گا تاہم عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ گھروں میں رہتے ہوئے جمعۃ الوداع کو شام پانچ بجے اپنی چھتوں اور کھڑکیوں سے فلسطینی پرچم لہرا کر تکبیر اللہ اکبر کی صدائیں بلند کریں اور مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کریں۔ فلسطین فاؤنڈیشن اس عنوان سے سوشل میڈیا پر بھرپور مہم چلائے گی ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان یوم القدس کو پاکستان میں سرکاری کیلنڈر کا حصہ قرار دے اور وزیر اعظم عمران خان اپنی رہائش گاہ سے یوم القدس کو فلسطین اور پاکستان کا پرچم لہرا کر پاکستان کی فلسطین حمایت کا اعلان کریں ۔
انہوں نے خطہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ اسرائیل اور بھارت خطے کے امن و استحکام کو تباہ و برباد کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ ہو یا فلسطین کا اسی طرح یمن یا دنیا کا کوئی اور مسئلہ ہو عالمی سامراجی قوتوں کے دوہرے معیار کے باعث حل نہیں ہو رہا ہے۔