اردن میں اخوان المسلمون کے سیاسی ونگ اسلامک ایکشن فرنٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے ہے ہزاروں فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ اسرائیل کے لیے براہ راست دھمکی ہے۔
ایکشن کمیٹی کے فلسطینی امور کے انچارج انجینئر حسان زنیبات نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے اس باطل فیصلے کے خلاف تمام عرب ممالک کو یکساں اور جرات مندانہ موقف اختیار کرتے ہوئے اسے روکنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے مغربی کناے سے ہزاروں فلسطینیوں کو نکالنے کا منصوبہ ایک ایسے وقت میں تیار کیا ہے جبکہ قابض اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس میں اندھا دھند یہودی آباد کاری میں مصروف ہے۔ اسرائیل کی موجودہ انتہا پسند حکومت فلسطین سے فلسطینیوں کو نکالنے کے منصوبے پرعمل پیرا ہے جبکہ عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ بے سود مذاکرات کی رٹ لگائی جا رہی ہے۔
زنبیات نے مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو نکال باہرکرنےاور ان کی جگہ دنیا بھر سے جمع کر کے یہویوں کو آباد کرنے کے صہیونی منصوبے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطین کے حقیقی باشندوں کو بے دخل کرکے ان کی جگہ دوسرے لوگوں کو آباد کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے مذکرات کا سلسلہ روکتے ہوئے نہ صرف فلسطینی مزاحمت کی حمایت کریں بلکہ فلسطینیوں کو ان کے وطن سے نکالنے کے صہیونی منصوبے کے خلاف سخت ایکشن لیں۔