برطانوی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے لیے سفر کرنے والے شہریوں کے پاسپورٹس کی تیاری اور ان کی تجدید روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں لندن میں قائم اسرائیلی قونصل جنرل کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
برطانیہ کی جانب سے شہریوں کو اسرائیل کے سفر سے روکنے کا یہ اقدام حال ہی میں موساد کی جانب سے حماس کے راہنما محمود المبحوح کی ٹارگٹ کلنگ میں برطانیہ کے جعلی پاسپورٹس کے استعمال کی تصدیق کے بعد کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار”یرشلیم پوسٹ” برطانیہ میں صہیونی قونصلیٹ کے ترجمان کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ برطانیہ کی وزارت خارجہ کی طرف سے کیے گئے گئے فیصلے کا اطلاق تین مئی سے ہو گا۔ رپورٹ کےمطابق برطانیہ محکمہ خارجہ کو پاسپورٹس کے اجرا یا ان کی تجدید سے متعلق موصول ہونے والے درخواستوں کو فرانس کو بھیجا جائے گا۔
اخبار لکھتا ہے کہ نئے پاسپورٹس کے اجرا پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد برطانوی محکمہ خارجہ کی جانب سے صرف ہنگامی نوعیت کی دستاویزات جن میں” برتھ سرٹیفکیٹس” غیر شامل ہیں جاری کر سکے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ اسرائیل کے لیے سفر کرنے والے شہریوں کے پاسپورٹس میں ضروری نوعیت کی تبدیلیاں لانا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے حکومت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ صہیونی انٹیلی جنس ایجنسی موساد شہریوں کے پاسپورٹس کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ ضروری تبدیلیوں کا مقصد پاسپورٹس کا غیرقانونی استعمال روکنا ہے۔