اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم”ھیومن رائٹس واچ” کی اس رپورٹ کو” حقائق کی منافی” قرار دیا ہے، جس میں دسمبر2008 ء کے دوران اسرائیل کی غزہ پر مسلط جنگ میں حماس اور اسرائیل دونوں کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
غزہ میں اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر سامی ابو زھری نےھیومن رائٹس واچ کی تازہ رپورٹ پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کی رپورٹ سے متصادم ہے جس میں جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے اقوام متحدہ کےمندوب نے جنگی جرائم کی شفاف تحقیقات میں اسرائیل کو”جنگی مجرم”قرار دیا گیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ اس طرح کی رپورٹس سے اسرائیل جو حقیقی جنگی مجرم کو فائدہ ہو گا، کیونکہ ھیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں ظالم اور مظلوم کو ایک صف میں کھڑا کیا گیا ہے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ ھیومن رائٹس واچ نے کیا اس طرف توجہ نہیں دی کہ جنگ میں اسرائیلی بمباری سے کتنے فلسطینی بچے اور عام شہری شہید ہوئے اور مجاہدین کی جوابی کارروائی میں کتنے اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے۔ ابوزھری نے کہا کہ فلسطینی عوام کو جنگی مجرم قرار دینا ظلم کی بدترین شکل ہے۔