صہیونی انتظامیہ کے مظالم کے خلاف تمام اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی بھوک ہڑتال آج چوتھے روزبھی جاری ہے، جبکہ صہیونی حکومت کی جانب سے ہڑتال ختم کرانے کے لیےتمام تر ہتھکنڈوں کے استعمال کے باوجود اسے روکنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔
فلسطین میں قیدیوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیم”مرکز برائے دفاع امور اسیران” نے امید ظاہر کی ہے کہ قیدیوں کی جانب سے ثابت قدمی کے ساتھ بھوک ہڑتال جاری رکھنے سے قیدی اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
مرکز برائے اسیران کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے قیدیوں کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے مختلف گروہ تشکیل دیے ہیں اور انہیں بھوک ہڑتال ختم کرانے کا ٹاسک دیا ہے تاہم اسرائیلی حکومت کے تمام تر ہھتکنڈوں کے باوجود قیدیوں نے پوری ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے بنیادی حقوق کی جنگ خود لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مرکزبرائے اسیران نے فلسطینی قیدیوں کی جانب سے ہڑتال میں یکساں موقف اختیارکرنے اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ڈٹ جانے کے عزم کو سراہا اورکہا اس سے قیدیوں کی مشکلات کے حل اور ان کے مطالبات پورے ہونے میں مدد ملے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں بڑی تعداد میں مریض اسیر بھی موجود ہیں جن کے معاملے میں اسرائیلی انتظامیہ دانستہ غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ بیان کے مطابق جیلوں میں موجود مریض قیدیوں میں بعض کی امراض فورری علاج معالجے یا آپریشن کا تقاضا کرتے ہیں، جبکہ اسرائیل قیدیوں کی بیماریوں کو بطور تفتیش کے استعمال کر رہا ہے۔
قیدیوں کی تنظیم نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کی جانب سے قیدیوں کے مسائل کو اجاگر کرنے میں اس کے کردار کی بھی تعریف کی اور فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی اسیران نے ساتھ اظہار یکجہتی کرتےہوئے ان کے حقوق کی آوازکو پوری دنیا تک پہنچانے میں کردار ادا کریں۔