وسطی غزہ میں پیر کےروز ایک یہودی فوجی کو مردہ پایا گیا جس کے جسم پر گولیوں کے نشان ہیں، جبکہ اسرائیلی ذرائع کے مطابق فوجی کی ہلاکت اس کے ساتھی کی جانب سے غلطی سے کی جانے والی فائرنگ سے ہوئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پیر کی شام غزہ کے وسط میں اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی شہریوں کاتعاقب کیا جن کے بارےمیں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کےدوران اسرائیلی قبضے میں چلے جانے والے علاقوں میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجی تین فلسیطنیوں کے مقبوضہ فلسطین میں داخلے کی کوشش کو ناکام بنانے کے بعد فلسطینی شہریوں کا تعاقب کرتے ہوئے”کیسوفیم” کے مقام پر پہنچے جہاں ساتھی فوجی نے اچانک فائرنگ کر دی، تاہم فائرنگ کی زد میں آکر اس کا ساتھی ہلاک ہوگیا۔
دوسری جانب عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت” نے اپنی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ میں بتایا کہ ہے پیر کی شام غلطی سے دو فوجی گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ سے اسرائیلی فوج کی اسپیشل یونٹ “جفعاتی” سے وابستہ ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔ دوسری جانب فوج فائرنگ کرنے والے فوجی کوحراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔