اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہوں گے- اسرائیلی ریڈیو کے مطابق ان مذاکرات کا آغاز امریکی نائب صدر جوزف بائیڈن کے دورہ امریکا کے موقع پر متوقع ہے- امریکی نائب صدر کے دورے سے قبل مشرق وسطی کے لیے امریکی نمائندے جارج میچل تل ابیب پہنچیں گے، جو فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کریں گے- مذاکرات کا آغاز عرب لیگ کی جانب سے منظوری کے بعد ہو رہا ہے- جنہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس کو چار ماہ کے لیے اسرائیل سے بالواسطہ مذاکرات کرنے کا کہا ہے- ان بالواسطہ مذاکرات کو مفاہمتی عمل قرار دیا گیا ہے کیونکہ دونوں فریق اکٹھے نہیں بیٹھیں گے بلکہ جارج میچل دونوں فریقوں کے درمیان پیغام رساں کا کردار ادا کریں گے- تاہم اسرائیل جلد براہ راست مذاکرات کے مرحلے میں داخل ہونے پر زور دے رہا ہے- دوسری جانب تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرونوت نے امریکی نائب صدر کے حوالے نقل کیا ہے کہ وہ یہودی نہ ہونے باوجود صہیونی ہیں- اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے جوزف بائڈن کے اس بیان کا خیر مقدم کیا اور انہیں اسرائیل کا گہرا دوست قرار دیا-