فلسطینی آئینی حکومت نے انکشاف کیاہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے دباؤ ڈالا ہے کہ وہ اسرائیل فلسطین مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دے تاکہ فلسطینی اتھارٹی کو شیڈو حاصل ہوسکے- فلسطینی آئینی حکومت کے ترجمان طاہر نونو نے کہاکہ ان کے پاس ایسی معلومات ہیں جس سے ظاہر ہوتاہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے عرب ممالک کو اس بات پر راضی کیا کہ وہ فلسطینیوں کے اسرائیل سے بالواسطہ ،غیر مشروط مذاکرات کی منظوری دے- واضح رہے کہ عرب وزراء خارجہ کا قاہرہ میں اجلاس ہوا تھا جس میں انہوں نے اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان چار ماہ کے لیے غیرمشروط مذاکرات کی منظوری دی تاکہ قیام امن کے لیے امریکی کوششوں کو موقع دیا جاسکے- اسرائیل کی جانب سے یہودی آبادکاری کا عمل نہ روکے جانے کے باوجود عرب لیگ نے مذاکرات کی منظوری دی ہے- جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس نے شرط عائد کی تھی کہ وہ یہودی آبادکاری روکے جانے کی صورت میں ہی اسرائیل سے مذاکرات کریں گے- فلسطینی آئینی حکومت کے ترجمان طاہر نونو نے مزید کہاکہ فلسطینی اتھارٹی اپنی عوام کے حقوق سے دستبردار ی اختیا ر کررہی ہے جس کی اجازت کسی صورت میں نہیں دی جائے گی- طاہر نونو نے عرب لیگ سے مطالبہ کیا کہ وہ بے فائدہ مذاکرات کو اپنی چھتری فراہم نہ کرے جس سے اسرائیل کو فلسطینی عوام اور اسلامی مقدسات پر مزید جارحیت کی شہہ ملے گی- مذاکرات کا مقصدفلسطینی عوام کو حقوق دلانا نہیں بلکہ اسرائیلی ساکھ کو بہتربناناہے-