فلسطین میں اسلامی مقدسات پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف لبنان کی شہری تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ کیا- مظاہرین لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اقوام متحدہ کے ادارے ’’اسکوا‘‘کے دفتر کے سامنے اکٹھے ہوئے- مظاہرے میں سابق لبنانی وزیراعظم ڈاکٹر سلیم الحص کے نمائندے عمادعکاوی ، لبنان میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی رہنما علی برکہ ،علماء مسلمین اتحاد کے نمائندے الشیخ حسن غبریسی اور لبنان کی قومی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی- اس موقع پر علی برکہ نے کہا کہ فلسطین میں اسلامی مقدسات کے خلاف جارحیت پوری امت مسلمہ اور آزاد دنیا کے خلاف جارحیت ہے- فلسطینی عوام اور اسلامی مقدسات کے خلاف اسرائیلی جارحیت کا جواب صرف اور صرف مزاحمت ہے- اسلامی مقدسات کو یہودی ورثہ قرار دینا مسجد اقصیٰ پر قبضہ کرنے اور اسکی جگہ نام نہاد ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی طرف ایک خطرناک اقدام ہے- علی برکہ نے صہیونیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’’ تم ہماری زمین پر نہیں ٹھہرسکتے- خواہ تمام فلسطینی عوام کو قتل کردو – تمہارا زوال یقینی ہے- مجاہد فلسطینی عوام ، امت مسلمہ اور آزاد دنیا تمہارے جرائم پر خاموش نہیں رہے گی- علی برکہ نے دوبئی میں حماس کے رہنما محمو د المبحوح کے قتل کے حوالے سے عالمی سلامتی کونسل سے متحرک ہونے کا مطالبہ کیا- انہوں نے کہا کہ عالمی سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ اس جرم کو بین الاقوامی دہشتگردی تصور کرے- اس موقع پر لبنان کی شہری تنظیموں نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کے نام ’’اسکوا‘‘ کے ہائی کمشنر کو یاد داشت پیش کی جس میں واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیل امریکی چھتری کے سائے میں دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے-