لندن اور ویلز کی ہائیکورٹ جمعرات کو فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم الحق کی طرف سے برطانوی حکومت کے خلاف داخل کی گئی پٹیشن کی سماعت کرے گی۔ فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم نے برطانیہ حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین اور غزہ پٹی میں اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں روکنے میں اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہوئی ہے۔ اسرائیل قطعی طور پر عالمی قوانین کا احترام کرنے کیلئے تیار نہیں اور اسکا ثبوت یہ ہے کہ وہ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت سے نہ صرف انکاری ہے بلکہ وہ وہاں رہ رہے فلسطینیوں کو ان کی اپنی زمینوں سے بھی بے دخل کر رہا ہے اور یہ اقدامات صریحاََ عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے ہاتھوں عام لوگوں کی کثیر تعداد کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا اور پورے غزہ اس جنگ سے تباہ و برباد ہوا لیکن عالمی برادری عالمی قوانین پر اس دوران عملدرآمد کرانے میں ناکام رہی۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ یہی وہ وجوہات ہیں جن کی بناء پر فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم، ممبر ممالک کے خلاف مقدمہ دائر کرنے پر مجبور ہوئی اور برطانوی حکومت کے خلاف مقدمہ کر کے اس نے اس کا آغاز کیا ہے تاکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات رکھتے وقت وہ اس صورتحال کو بھی سامنے رکھیں۔