فلسطینی علماء نے حرم ابراہیمی اور بلال بن رباح مسجد کو یہودی آثار قدیمہ میں شامل کرنے کے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کی مذمت کی ہے- ’’علماء لیگ فلسطین‘‘ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا فیصلہ عصر حاضر کا سب سے بڑا جھوٹ اور فراڈ ہے- اسرائیلی حکومت کا اقدام امت مسلمہ کے حکمرانوں سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ اسلامی مقدسات کو صہیونی پنجے سے بچانے کے لیے اقدامات کریں اور اسرائیل کو اسلامی مقدسات کے خلاف جرائم کی اجازت نہ دیں- فلسطینی علماء نے اسرائیلی اقدام کے خطرات سے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ حرم ابراہیمی اور بلال بن رباح مسجد کو یہودی ورثہ قرار دینا اسلامی مقدسات پر قبضے کا مقدمہ ہے- آزاد دنیا کو وقت گزر جانے سے پہلے متحرک ہونا چاہیے- یہودی خواہشات صرف حرم ابراہیمی اور بلال بن رباح مسجد پر قبضے پر ہی نہیں رکیں گی- صہیونی جماعتوں کے مسجد اقصی کو شہید کرنے کے عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں-