فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نےکہا ہے کہ فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت ان کی حکومت اور اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے۔ فلسطینی قائدین کے ساتھ ملاقاتیں معمول کا حصہ ہیں، مفاہمت کو کامیاب بنانے کے لیے مزید ملاقاتیں بھی جاری رہیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف فلسطینی تاجر و صنعت کار منیب المصری سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منیب مصری کے ساتھ ملاقات کے کا مقصد مصر کے ہاں جاری فتح اور حماس کے درمیان مفاہمت کی کوششوں کو کامیاب بنانا اور اس سلسلے میں ایک دوسرے کے تحفظات سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی مشکلات ایک ہیں لہٰذا تمام جماعتوں کوبھی درپیش چیلنجزکا مقابلہ کرنے کے لیے اختلافات بھلا کر ایک ہونا ہو گا۔ فلسطینی قائدین کے ساتھ ملاقاتوں کا مقصد مفاہمت کے لیے راہ ہموار کرنا اور بند دروازوں کو کھولنا ہے۔ اسماعیل ھنیہ نے فتح کے جنرل کونسل کے رکن نبیل شعث کے غزہ پہنچنے پران کا خیر مقدم کرتے ہوئٓے کہا کہ ان کی حکومت کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کے لیے غزہ کے درازے کھلے ہیں۔ اس موقع پرفلسطینی تاجر راہنما نبیل مصری نے کہا کہ فلسطینی جماعتوں کے درمیان فاصلے ختم کرنے کے لیے وہ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے تاکہ قومی مصالحت اور مخلوط حکومت کی راہ ہموار ہو سکے۔