مقبوضہ بیت المقدس میں 42 افراد پر مشتمل ایک گھرانے نے اپنے گھر کی واپسی کے لیے اسرائیلی عدالت کا رخ کیا ہے جس پر صہیونیوں کے ایک قبضہ گروپ نے قبضہ کررکھا ہے- یہودی آبادکاری کی ایک تنظیم نے مقبوضہ بیت المقدس کے مغربی علاقے میں یافا شارع پر واقع فلسطینیوں کے متعدد گھروں پر قبضے کر کے وہاں پر مقیم فلسطینی شہریوں کو ان کے مکانوں سے بے دخل کردیا ہے- یہ تنظیم محلے کے باقی ماندہ گھروں پر قبضے کی تدبیریں کررہی ہے- صہیونی تنظیم نے اس جگہ پر یہودی آبادی بنانے کا اعلان کیا ہے- چھینے جانے والے مکانوں میں محمد صباغ کا گھر ہے جس میں اس کے بیٹے، پوتے اور پوتیاں رہائش پذیر تھیں جن کی تعداد 42 ہے- محمد صباغ نے فلسطینی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقدمے کی سماعت کے وقت عدالت میں حاضر ہوکر ان کے خاندان کی مدد کریں اور مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاری کی مذمت کریں