مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ جراح کے مقام پر یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے جمع ہو کرتلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی عبادات کی ادائیگی کی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بڑی تعداد بھی موقع پر موجود تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق یہودی بلند آواز میں نعرے لگاتے اور مذہبی اوراد پڑھتے ہوئے شیخ جراح کے علاقے میں جمع ہوئے، یہودیوں کی آمد کے موقع پر مقامی شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ دوسری جانب قابض فوج نے یہودیوں کی عبادات کے دوران مقامی شہریوں کو شیخ جراح کے علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا جبکہ غیر ملکی انسانی حقوق کے مندوبین کے زیراہتمام ایک احتجاجی جلوس کو بھی شیخ جراح میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ یہ احتجاج شیخ جراح میں یہودیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور شہر میں یہودی آباد کاری کے خلاف کیا جا رہا تھا۔ مقامی شہریوں نے شیخ جراح کے باہر احتجاج کیا، مظاہرین نے” یہودی آباد کاری نا منظور، اسرائیلی تسلط نا منظور، یہودیوں کی غنڈہ گردی نامنظور اور صہیونی نسل پرستی نا منظور” کے عنوانات سے نعرے لگائے۔ مظاہرے میں مقامی شہریوں، غیر ملکی مندوبین اور بچوں سمیت انسانی حقوق کے مندوبین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔