اسرائیلی حکام نے گذشتہ روز 1948ء کے مقبوضہ فلسطین سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کوآ ٹھ سال بعد رہا کر دیا۔
چھتیس سالہ رامز محمود جبالی کی رہائی پر مقامی شہریوں اس کے خاندان کی جانب سے اس کا پرجوش استقبال کیا۔ رامز جبالی کے گھر پہنچنے پر شہریوں کی بڑی تعداد ان کے گھر میں جمع ہو گئی، شہریوں کی جانب سے انہیں پھولوں کے گلدستے اور تحائف پیش کیے گئے۔
اس موقع پر اپنے اہل خانہ اور دیگر شہریوں سے بات چیت کرتے ہوئے رامز کا کہنا تھا کہ اسے اپنی رہائی پر خوشی ہے تاہم اس کی یہ خوشی اس وقت پوری ہو گی جب اسرائیل کی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کو رہائی ملے گی۔
رامز جبالی کوآج سے آٹھ سال قبل مقبوضہ فلسطین کے علاقے مثلث سے گرفتار کیا گیا تھا، اس پر الزام تھا کہ وہ اسی علاقے کے دو مجاہد کمانڈروں بدر عبدالقادر اور اسامہ حاج یحیٰ کے ساتھی ہے اور اسرائیلی فوج پر حملوں میں ملوث رہے ہے، اس الزام کے تحت اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے آٹھ سال قبل انہیں طویل المدتی قید کی سزا سنائی تھی۔ ان کے دیگر دونوں ساتھی ابھی تک پابند سلاسل ہیں۔ واضح رہے اسرائیلی جیلوں میں 1948ء کے مقبوضہ فلسطین سے تعلق رکھنے والے 100 شہری مختلف نوعیت کی سزاؤں کے تحت قید و بندکی صعوبیتں اٹھا رہے ہیں۔