اسرائیلی نے سابق صہیونی وزیرخارجہ زیپی لیونی کے برطانیہ میں جنگی جرائم کے تحت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد حکومت میں شامل تمام وزرا کو عارضی طور پربرطانیہ کا سفر کرنےسے روک دیا ہے۔ بدھ کے روز تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی نائب وزیرخارجہ ڈانی ایالون نے کہا کہ اسرائیل کو برطانیہ کی جانب سے اس کے سابق اور موجودہ حکومتی اہلکاروں کے تحفظ سے متعلق اقدامات کی یقین دہانی فراہم نہیں کی گئی جس کے باعث وہ اپنے وزراء اور فوجی اہلکاروں کی برطانیہ میں عارضی طور پرسفر کرنے سے روک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں زیپی لیونی کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے واقعے کے بعد اس امر کا امکان موجود ہےکہ اسرائیل کے کسی بھی سیاسی یا عسکری اہلکار کو برطانیہ جانے پرمقدمات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ لہٰذا جب تک حکومت برطانیہ اسرائیلی وزرا اور دیگر عہدیداروں کے تحفظ کی ضمانت فراہم نہیں کرتا وزرا کے برطانیہ جانے پر پابندی رہے گی، صہیونی نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ پابندی عائد کرنا ان کی مجبوری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ایالون کا کہنا تھا کہ اسرائیل برطانیہ سے توقع رکھتا ہے کہ وہ اسرائیلی عہدیداروں کی مختلف مقدمات میں مطلوب ہونے کے باعث گرفتاری روکنے کے لیے پارلیمنٹ میں قانون سازی کرے گا تاکہ اس مسئلے کا مستقل بنیادوں پرحل نکالا جاسکے۔