اردن کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی سپیکر انجینئر علی ابو السکر نے کہا ہے کہ حماس نے مزاحمت اور قربانیوں کے ذریعے عوام میں مقبولیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے بائیس ویں یوم تاسیس کے موقع پر حماس کی قیادت کو مبارکباد پیش کی۔ علی ابو السکر نے مرکز اطلاعات فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس اپنی پالیسیوں اور قربانیوں کی وجہ سے فلسطینیوں کی آنکھوں کا تازہ بن گئی ہے۔ حماس کو کسی سے کریکٹر سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔ اس نے قربانیاں دے کر فلسطینی عوام کے دلوں میں جگہ بنالی ہے۔ حماس کی ثابت قدمی اسرائیلی دشمن کے سینے پر تیر کی مانند ہے۔ اسرائیل وہ اپنی تمام کوششوں کے باوجود مزاحمت کو ختم نہیں کرسکا۔ اس نے غزہ پر جنگ مسلطً کی لیکن وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکا اور اسے ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ابو علی السکر نے اسرائیل فلسطین مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ مذاکرات کی ناکامی نے ثابت کردیا ہے کہ ملکوں کو آزاد کرانے کے لیے مذاکرات صحیح راستہ نہیں ہے۔ جن لوگوں نے 17 سال قبل اسرائیل سے معاہدہ کیا وہ اپنے چھوٹے چھوٹے مطالبات بھی تسلیم نہیں کراسکے۔