کراچی( ) فلسطین پر قابض جعلی ریاست اسرائیل کی دہشت گرد افواج کی سرپرستی میں انتہاپسند نسل پرست یہودی صہیونی دہشت گردوں کی جانب سے بیت اللحم میں مساجد اور چرچ سمیت مقدس مقامات کو نذر آتش کرنے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں گستاخی کے خلاف پاکستان کے مسلمانوں اور مسیحی بزرگان سمیت سیاسی و مذہبی جماعتوں نے مشترکہ مذمت و احتجاج ریکارڈ کروانے کے لئے کل جماعتی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام آل پارٹیز پریس کانفرنس کاکے شرکاء نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کو مصری عدالت کی جانب سے دہشت گردقرار دئیے جانے کی بھی مذمت کی۔
آل پارٹیز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چرچ آف پاکستان کے مسیحی رہنما بشپ صادق ڈینئیل، پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر راشد ربانی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور وفاقی وزیر مملکت مذہبی امور کے ترجمان صاحبزادہ ازہر ہمدانی، جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان،سینیٹر علامہ عباس کمیلی، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی ،پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فردوس شمیم نقوی،پاکستان مسلم لیگ (ق) سندھ کے سینئر نائب صدر نعیم عادل شیخ، ، جمعیت علمائے اسلام (ف) سندھ کے رہنما مولانامحمد عبد اللہ ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے رہنما سید علی حسین، عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے رہنما یونس بونیری،عوامی مسلم لیگ کے مرکزی رہنما محفوظ یار خان ایڈووکیٹ،جعفریہ الائنس پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید شبر رضا، موتمر عالم اسلامی کے جنرل سیکرٹری میر نواز خان مروت، انسانی حقوق کی تنظیم پائیلر کے صدر کرامت علی، معروف عالم دین مولانا صادق رضا تقوی سمیت فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست رہنما سابق رکن قومی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی، نائب امیر جماعت اسلامی کراچی مسلم پرویز، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری صابر ابو مریم نے کہا کہ فلسطین میں چرچ کی دیواروں پر پیغمبر خدا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے خلاف نا زیبا وال چاکنگ نے ثابت کر دیا ہے کہ فرانس اور مغربی ممالک میں پیغمبر اکرم حضرت محمد (ص) کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور بیت اللحم میں یہ وال چاکنگ کرنے والا ماسٹر مائنڈ ایک ہی ہے اور وہ جعلی ریاست اسرائیل کے نسل پرست صہیونی ہیں جو دنیا بھر میں براہ راست انبیاء علیہم السلام کی توہین کروانے میں ملوث ر ہے ہیں اور ڈنمارک کے اخبارنے جب ماضی میں گستاخانہ کارٹون شایع کئے تھے تو اس کے بعد واشنگٹن پوسٹ میں اعتراف کیا تھا کہ یہ دانستہ طور پر کیا تھا اور اس کلچرل ایڈیٹر کا صہیونی نسل پرست یہودی دانشوروں سے تعلق ثابت ہوچکا تھا، فرانس کے گستاخ رسول ﷺ ہفت روزہ چارلی ہیبڈو سے اظہار یکجہتی کرنے صہیونی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو خود پیرس گیا۔
مقررین کاکہنا تھا کہ امریکہ صہیونی اسرائیلی جرائم اور مغربی ممالک میں توہین رسالت کرنے کے جرم میں برابر کا شریک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست غاصب اور غیر قانونی ہے ، مشرق وسطیٰ ہی نہیں پوری دنیا کو اسرائیلی سنگین خطرہ لاحق ہے، نابودی ناگزیر ہے۔اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کو مصری عدالت کی جانب سے دہشت گرد قرار دیا جانا قابل مذمت اور شرمناک فعل ہے، حما س فلسطین و قبلہ اول کی آزادی کی جد وجہد کرر ہی ہے جو فلسطینیوں کا قانونی حق ہے۔
سیاسی و مذہبی قائدین نے جد وجہد آزادی فلسطین کے لئے سر گرم عمل اسلامی مزاحمتی تحریکوں بشمول حما س سمیت لبنان میں صیہونی دشمن سے برسر پیکار حزب اللہ،جہاد اسلامی، پاپولر فرنٹ اور دیگر تمام مزاحمتی گروہوں کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ اسلامی مزاحمتی تحریکیں درست راستے پر گامزن ہیں اور قبلہ اول بیت المقدس سے صیہونی غاصبانہ تسلط کے خلاف جاری یہ مزاحمت عین قانونی حق ہے جسے اقوام متحدہ کے چارٹر میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے تاہم مصر کی عدالت کی جانب سے حماس جیسی تنظیم کو دہشت گرد قرار دے کر اسرائیل کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے اور مظلوم کو ظالم ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ اخوان المسلمون مصر کی ایک حقیقت ہے جسے کسی صورت میں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مصر کی موجودہ فوجی حکومت کو چاہیے کہ وہ حقیقی دہشت گردوں اور امن پسند طبقات میں فرق کرے۔ حماس کو دہشت گرد قرار دینا فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی نفی کرنے اور صہیونی ریاست کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد اسرائیل ہے جو فلسطینی مزاحمتی قوتوں بالخصوص حماس اور اسلامی جہاد کے سامنے گھٹنے ٹٰیک رہا ہے۔پاکستان کے عوام حماس اور فلسطینیوں کے ساتھ ہیں اور اسلامی مزاحمتی تحریکوں کو کے خلاف مصری اقدامات کو امریکی اورا سرائیلی سازش سمجھتے ہیں۔
سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین و رہنماؤں نے مزید کہاکہ فلسطین میں اسرائیلی شدت پسندوں کی کاروائیوں میں مسجد اور چرچ کا نذر آتش کیا جانا صیہونی نسل پرستانہ جنونیت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان اور مسیحی برادری مشترکہ طور پر عالمی دہشت گرد وں اور ان کی ناجائز اولادوں اور بالخصوص صیہونزم کے خلاس سینہ سپر ہو جائیں، مقررین نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر کے تمام ممالک اور بالخصوص پاکستان میں جاری دہشت گردانہ کاروائیوں کے تانے بانے بھی صیہونی غاصب اسرائیل سے ہی جا ملتے ہیں اور دنیا میں انسانی حقوق کا نام نہاد علمبردار امریکہ کھلم کھلا غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی سرپرستی اور معاونت کرنے میں مصروف عمل ہے۔
مقررین نے غاصب صیہونی اسرائیلی ریاست کے تمام سرپرست مغربی ممالک بشمول امریکہ، فرانس، برطانیہ اور یورپی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غاصب اسرائیل کی سرپرستی کا عمل ترک کر دیں ، کیونکہ اسرائیل ایک سرطان ہے جو اپنے سرپرست مغربی ممالک میں بھی سرایت کرکے انہیں مارے گا۔ انہوں نے مغربی دنیا میں بسنے والے با ضمیر اور حریت پسندوں سے اپیل کی ہے کہ فلسطین میں جاری صیہونی مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں اور اپنے ممالک کی حکومتوں کو غاصب اسرائیل کی مالی اور مسلح معاونت کرنے سے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔
آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء نے اقوام متحدہ سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ صیہونی شدت پسندوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں داخلے کے اعلان اور مسجد اقصیٰ میں صیہونی شدت پسندوں کی مخصوص عبادات کے انجام دئیے جانے کے اعلان کے خلاف سختی سے کاروائی کرے اور غاصب اسرائیل کی سرپرست حکومتوں بشمول امریکہ، برطانیہ فرانس اور یورپی ممالک پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ غاصب اسرائیلی انتظامیہ کو اس قسم کے اقدامات انجام دینے سے دور رکھیں، انہوں نے واضح کیا کہ قبلہ اول بیت المقدس کا تقدس پائمال کیا گیا تو مسلمانان پاکستان سراپا احتجاج بن جائیں گے۔انہوں نے عرب حکومتوں کے کردار پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے عرب حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کو فلسطینیوں کی امنگوں کے مطابق حل کروانے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں اور صیہونی و امریکی حکومتوں کی کاسہ لیسی ترک کر دیں۔
پاکستانی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں اور بالخصوص چرچ آف پاکستان کے مسیحی رہنما نے مشترکہ طور پر اعلان کیا ہے کہ صیہونزم کے خطرے سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے مسیحی اور مسلمان متحد اور یکجا ہیں اور صیہونی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو امریکی کالونی نہیں بننے دیں گے اور غاصب اسرائیلی سازشوں کو ناکام بنانے اور عوام پاکستان پر ان سازشوں کو آشکار کرنے کے لئے مسئلہ فلسطین کی مکمل حمایت کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں غاصب یہودی تنظیموں کی جانب سے اپنے مذہبی تہوار’’عید پوریم‘‘ کے ایام میںآج جمعرات کو مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کی اپیل کی گئی ہے اور یہودی آباد کاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسلمانوں کے قبلہ اول کی جگہ جمع ہو کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کریں۔ یہودی گروپوں کی جانب سے الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر بھی یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول پر دھاوا بولنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہودی تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ اس عید کے موقع پر مذموم ہیکل سلیمانی کی جگہ جمع ہوکر مذہبی روایات کو تازہ کریں۔