فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے تحت یوم نکبہ کے سلسلہ میں جاری مہم ”فلسطینیوں کی فلسطین واپسی” کے عنوان سے اسلام آباد پریس کلب میں ایک عظیم الشان سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
سیمینار سے ملک کی معروف مذہبی و سیاسی شخصیات بشمول سابق رکن قومی اسمبلی و اقلیتوں کے رہنما جے سالک ،جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما کرنل (ر) نذیر احمد، عوامی نیشنل پارٹی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسان وائیں، جماعت اسلامی کشمیر کے رہنما خالد محمود خان سمیت تحریک جوانان ملت کے رہنما اور سابق سربراہ آئی ایس آئی جنرل (ر) حمید گل کے فرزند عبد اللہ گل نے خطاب کیا۔فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے طلباء کی کثیر تعداد نے بھی سیمینار میں شرکت کی۔
یوم نکبہ کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق رکن قومی اسمبلی اور پاکستان میں اقلیتوں کے رہنما جے سالک کاکہنا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف مسلمانوں اور عیسائیوں کا نہیں بلکہ یہ مسئلہ ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے اور ایک عالمگیر مسئلہ ہے جس کے لئے آواز اٹھانا ہم سب کا مذہبی اور سیاسی فریضہ ہے۔جے سالک نے کہا کہ مسیحی برادری نے آزادی فلسطین کے لئے متعدد قربانیاں پیش کی ہیں اور ہم عہد کرتے ہیں کہ فلسطینیوں کی فلسطین واپسی تک جد وجہد کرتے رہیں گے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسان وائیں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کی فلسطین واپسی کے عمل کو یقینی بنائیں اور اس راہ میں موجود رکاوٹوں کو ختم کرنے میں اپنا سنجیدہ کردار ادا کریں،ان کاکہنا تھا کہ عالمی سامراجی قوتیں امریکہ اور برطانوی سامراج اسرائیل جیسے خونخوار دہشت گرد کی سرپرستی کر رہے ہیں جو قابل مذمت ہے ۔
شرکائے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے خالد محمود خان،کرنل (ر) نذیر احمد خان،عبد اللہ گل اور دیگر کاکہنا تھا کہ آج فلسطین کے عوام صیہونی مظالم کی چکی میں پس رہے ہیں اور مسلم ممالک اپنی آنکھوں پر پٹی باندھے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔انکاکہنا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں سے نہیں بلکہ مجاہدین کی مزاحمت سے حل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آج مسلمانوں مختلف فرقوں میں تقسیم ہیں، اگر وہ آپس میں بھائی بھائی ہوتے تو کافر ہماری صفوں میں نہ گھس پاتا۔ آج کافر اپنے آلہ کار اور ایجنٹ مسلمانوں میں داخل کرکے فتنہ فساد برپا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ مشرق وسطٰی کے وسائل پر قبضہ جمانے کے بعد اب مشرقی ایشیاء کے وسائل کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2014ء میں امریکہ اس خطہ سے واپس نہیں جائے گا بلکہ اپنے مقاصد کے لئے کوششیں مزید تیز کر دے گا۔ اے این پی رہنما نے کہا کہ ہم جہاد کے خلاف نہیں ہیں، جہاد اسلام کا حصہ ہے لیکن جہاد تنظیموں کو نہیں بلکہ مضبوط حکومتوں کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں بہایا جانے والا خون امریکی ایماء پر بہایا جا رہا ہے