اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق ” ماکس ویل جیرلڈ” نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی ہزاروں افراد کی مشکلات میں اضافہ ہو جائے گا، بالخصوص اسرائیلی حملے کے دوران تباہ ہونے والے مکانات کے مکینوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پیر کے روز غزہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہریوں کی سہولیات اور ضروریات کی بنیادی اشیاء کی غزہ ترسیل روکے جانے پر انہیں شدید تشویش ہے، کیونکہ بنیادی ضروریات کی عدم فراہمی کے باعث تعمیر نو،صحت، تعلیم اور دیگر شعبہ ہائے زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ عالمی ادارے کے اہلکار نے کہا کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں فلاحی کاموں میں سرگرم یو این او سمیت تمام غیر ملکی اداروں کی سامان کی ترسیل ان تک نہ پہنچنا نہایت خطرناک ہے، اس سے غزہ کے مفلوک الحال اور جنگ سے متاثرہ شہریوں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ فلسطین بالخصوص غزہ میں سرگرم انسانی حقوق کی تنظمیں مشترکہ طور پر متاثرہ شہریوں اور بے گھر افراد کی بحالی کے لیے کوششیں کریں گی۔ جیرلڈ نے کہا کہ غزہ میں بڑی تعداد میں ایسے مکین موجود ہیں جن کے مکانات رواں سال کے شروع میں اسرائیلی حملے میں تباہ ہو گئے تھے، شہری تباہ شدہ مکانات کے ملبے پرکپڑوں کے کمزور خیمے لگا کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، انہوں نے کہا کہ 2009ء کا موسم سرما فلسطینی بچوں کے لیے ایک بڑی آزمائش کا موسم ہوگا کیونکہ اس میں کم از کم 500 بچے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور بارش ان کے ننگے سروں پر برسے گی۔