اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ترجمان فوزی برھوم نے کہا ہے کہ محمود عباس فلسطین میں تنہا سیاسی کھلاڑی بننے کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں اپنی کرسی کی فکر ہے، جسے بچانے کے لیے وہ امریکا اور اسرائیل کے منصوبوں پر عمل پیرا ہیں۔
غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر عباس کا خود کو آئندہ سال صدارتی انتخابات میں امیدوار نامزد نہ کرنے کا تاثر درست نہیں، وہ ایسا سوچ بھی نہیں سکتے کیونکہ ان کی خواہش ہے کہ وہ فلسطین میں تنہا سیاسی کھلاڑی ثابت ہوں۔
ترجمان نے کہا کہ اگر صدر عباس خود کوصدارتی امیدوار نامزد نہیں کرنا چاہتےتو انہوں نے پانچ اداروں کی سربراہی کیوں سنھبال رکھی ہے اور مغربی کنارے میں دھاندلی اور اسرائیلی تسلط کے سائے میں انتخابات کرانے پر کیوں مصر ہیں۔
فوزی برھوم نے کہا کہ مغرب اور امریکا کی جانب سے فلسطین میں یہودی آباد کاری کے موقف پر پسپائی اور پیٹھ دکھانے اور اپنے وعدوں سے عملاً مکر جانے کے باجود محمود عباس نے مزاحمتی جماعتوں کا قلع قمع کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ محمود عباس جتنا زیادہ امریکا اور اسرائیل کے ایجنڈے پرعمل کر رہے فلسطینی عوام کی نظروں میں اتنی تیزی سے گر ر ہے ہیں جبکہ امریکا اور اسرائیل نے بھی ان کی کمزوری کا بھانپ لیا ہے اور وہ ان سے “ڈو مور” کا مطالبہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔