مصر کی سب سے بڑی اسلامی جماعت اخوان المسلمین کے معروف رہنما ڈاکٹر محمد بلتاجی نے نئی مصری حکومت میں عدم شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ سابقہ رکن پارلیمان نے ان اخباری اطلاعات کو نفی کردی جس میں کہا جارہا تھا کہ الاخوان کی جانب سے عبوری حکومت میں وزارتوں کےحصول کی کوششیں جاری ہیں۔ ڈاکٹر بلتاجی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عصام شرف سے اچھے تعلقات کے باوجود ہمارا اس حکومت میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں۔ بلتاجی نے مزید کہا کہ اخوان کے ہاں قومی مفاہمت کی کوششیں سب سے مقدم ہیں، نئی حکومت کو اپنے وعدوں پر عمل کے لیے وقت دیا جائے گا اور ’’آزادی چوک‘‘ جلد خالی کردیا جائے گا۔ انہوں نے ملکی سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے اور تحریک کے دوران نہتے عوام پر فائر کھولنے کا حکم دینے والوں کے ٹرائل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ البلتاجی نے ایک ایسی آزاد عدلیہ کے قیام کی ضرورت پر زور دیا جو کرپشن کے تمام کیسز کو کھول کر ان پر فیصلہ دے اور قومی کی لوٹی ہوئی رقم واپس لاسکے۔ انہوں نے مصری اٹارنی جنرل ڈاکٹر عبد المجید محمود پر زور دیا کہ وہ ماضی میں بے گناہ لوگوں کو طویل عرصے تک حبس بے جا میں رکھنے کے جرم پر قوم سے معافی مانگیں۔ ڈاکٹر بلتاجی کا کہنا تھا کہ گزشتہ دہائیوں میں مصری قوم کی توہین پر مشتمل تمام اقدامات اور اس کے ذمہ داروں کا محاسبہ ہونا چاہیے۔ خیال رہے کہ جمعہ کے روز مصر کی نئی عبوری حکومت کے وزیر اعظم نے ’’آزادی چوک‘‘ پر آکر لاکھوں عوام کے مجمع سے خطاب میں قوم امنگوں اور خواہشات کی پاسداری کرنے اور ان کے مطالبات کو تسلیم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس چوک میں جمہور عوام سے تائید حاصل کرنے آئے ہیں۔