اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں سلام فیاض کی سربراہی میں قائم غیر آئینی فلسطینی حکومت کی برطرفی یا اس میں تبدیلیاں محض دکھاوے کے لیے ہے جس کا حقیقی اصلاح اور قومی مفادات سے کوئی تعلق نہیں۔ برھوم کا کہنا ہے کہ اس حکومت کے مختلف رہنماؤں کے تبادلے اور تحریک ’’فتح‘‘ کی تنظیم نو کا مقصد مغربی کنارے میں اپنے نفوذ کو بڑھانا ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں اپنے جرائم کے منفی اثرات سے بچا جا سکے۔ برھوم نے کہا کہ موجودہ حکومت چاہتے جتنی مرتبہ اپنی کھال بدل لے اس کو عوام میں پذیرائی ملے گی نہ اس قانونی طور پر سند جواز۔ انہوں نے فلسطینی قوم سے مطالبہ کیا کہ اس حکومت کا ساتھ ہر گز نہ دیا جائے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور شہریوں کے خلاف جرائم پر اس کا کڑا محاسبہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عطیات دینے والے ممالک اس حکومت کی مدد سے اپنا ہاتھ کھینج لیں کیونکہ اس اتھارٹی کی مدد کرنے کا مطلب مغربی کنارے میں جاری مظالم اور لوگوں کی آزادی کو کچلنے کے عمل میں شرکت ہے۔