اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزھری نے کہا کہ فتح اتھارٹی تیونس سے شروع ہونے والی تبدیلی کی لہر سے سخت خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی کرپشن اور قومی امنگوں کے خلاف اسرائیل کے ساتھ اتحاد کی وجہ سے کسی بھی وقت عوامی احتجاج شروع ہو سکتا ہے۔ ابوزھری نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فتح اتھارٹی کو مصر میں جاری تبدیلی کی لہر کے مغربی کنارے میں پہنچنے کا خوف ہے کیونکہ فتح اتھارٹی یہاں کی سب سے کرپٹ حکومت قرار دی جا رہی ہے ساتھ ساتھ اس کے اسرائیل کے ساتھ تعاون کی وجہ سے بھی عوام میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید یہ کہ گزشتہ ماہ الجزیرہ کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کے حق میں مسلمہ قومی اصولوں سے دستبرداری کے بعد عوام اس کو مزاحمت کاروں کے قتل میں شریک شمار کر رہے ہیں۔ حماس کے ترجمان نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کے خوف کا اندازہ اس کی جانب سے ھنگامی اجلاسوں اور مظاہروں کو کچلنے کے فیصلوں سے بھی بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ’’الجزیرہ‘‘ دستاویزت کے انکشافات کے مطابق صورتحال میں یہ نظام کسی صورت جاری نہیں رہ سکتا۔