انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ھیومن رائٹس واچ نے فلسطینی علاقے مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرانتظام عباس ملیشیا کی عالمی امداد بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے. انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے پرامن مظاہروں کو طاقت کے زور پر کچلنےکی مرتکب ہو رہی، جس پر اس کی عالمی امداد روکی جانی چاہیے. انسانی حقوق کی ترجمان سارہ لی ویٹسون نے بیت المقدس میں ایک نیوزکانفرنس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عباس ملیشیا نے مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کےخلاف نکالی گئی عوامی احتجاجی ریلی پر وحشیانہ تشدد کیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا گیا، آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے اور ربڑ کی گولیاں چلائی ،جس کے نتیجیے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں. انسانی حقوق کی تنظیم نے یورپی یونین، امریکا اورعرب ملکوں پر زور دیا کہ وہ عباس ملیشیا کو فراہم کی جانے والی ہرقسم کی مادی اور معنوی امداد کا سلسلہ بند کر دیں. خیال رہے کہ انسانی حقوق کی جانب سےعباس ملیشیا کی امداد بند کرنے کا مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دوسری جانب صدر محمود عباس نے فلسطینی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ اتھارٹی کے زیرانتظام علاقوں میں کسی بھی عوامی انقلاب کی کوشش کو سختی سے کچل دے.