اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے تیونس میں عوامی جہدوجہد کے نتیجے میں آنے والی سیاسی تبدیلی پر تیونس کی عوام کو مبارک باد دی ہے. حماس کا کہنا ہے کہ تیونس میں عوامی انتفاضہ کی کامیابی عرب ممالک کی نئی نسل کے لیے نیک شگون ہے.
دمشق میں حماس کے دفترسے جاری ایک پریس ریلیزمیں کہا گیا ہے کہ حماس برادرملک تیونس میں عوامی جدوجہد کے نتیجے میں آنے والی سیاسی تبدیلی اور انقلاب پر تیونسی عوام کو مبارک باد پیش کرتی ہے. تیونسی عوام نے کئی سال سے اپنے سلب شدہ حقوق، آزادی کے حصول اور کرپشن و لوٹ مار اور ظلم کےخلاف جو قربانیاں دی ہیں ان پر حماس تیونسی قوم کو ہدیہ تبریک پیش کرتی ہے.
حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ تیونس میں آنے والا عوامی انقلاب باقی عرب دنیا میں بڑی سیاسی تبدیلیوں کی راہ ہموار کرے گا کیونکہ اس نوعیت کے انقلابات عوامی امنگوں کے ترجمان اور ان کی شہری آزادیوں کے حوالے سے بہترین تجربات ثابت ہوتے ہیں. تیونسی قوم نے جانوں کی قربانیاں دے کر ظلم وجوہر کے نظام سے آزادی حاصل کی ہے جو عرب ممالک کےلیے بہترین مثال ہے.
حماس کا کہنا تھا کہ یہ بات کسی بھی حکومت کے لیےمناسب نہیں کہ وہ صرف اپنے اقتدر کو طول دینے کے لیے عوامی حقوق اور ان کے مطالبات کا خون کرے. جبر کی پالیسی زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی کیونکہ جبر کے نتائج ہمیشہ نہایت خطرناک ہوتے ہیں.
بیان میں کہا گیا ہےکہ تیونسی حکام کی جانب سے جس اندازمیں پرامن مظاہرین کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی کوشش کی گئی وہ نہایت افسوسناک تھی، کیونکہ عوامی طاقت کو بزور قوت کچلنے کے نتائج آج ہمارے سامنے ہیں.
حماس نے مشکل کی اس گھڑی میں تیونس کی عوام کےساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ حماس تیونسی قوم کے جائز مطالبات اور ان کی شہری آزادیوں کی حمایت جاری رکھے گی.