اسرائیل کی عوفر نامی ایک فوجی عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی نسلی دیوار کے خلاف فلسطینیوں کا احتجاج منظم کرنے کی پاداش میں فلسطینی رہ نما عبداللہ ابو رحمہ کو ایک سال اور چار ماہ کی قید کی سزاکا حکم دیا ہے.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عبداللہ ابورحمہ کئی ماہ سےاسرائیلی جیلوں میں مقید ہیں. ان پر الزام ہے کہ وہ مغربی کنارے کے علاقوں بلعین اور نعلین میں فلسطینیوں اسرائیل کے خلاف احتجاج پر اکساتے رہے ہیں. صہیونی فوجی وکیل نے عدالت کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلیوں کی گاڑیوں پر پتھراٶ کرنا، صہیونی فوجیوں پر حملے کرنا اورنسلی دیوارکو غیرقانونی قرار دے کر اسکے خلاف احتجاج منظم کرنا تمام خلاف قانون سرگرمیاں ہیں اور عبداللہ ابو رحمہ ان تمام غیرقانونی اقدامات کے مرتکب ہوئے ہیں لہذا عدالت انہیں سخت سے سخت سزا دے.
اس موقع پر زیرحراست فلسطینی رہ نما عبداللہ نے کمرہ عدالت میں اسرائیلی فوجی جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں بے گناہ ہوں. میں نے فلسطینیوں کو نسلی امتیاز پر مبنی دیوار کےخلاف احتجاج کرنے کے لیے اکسا کر اپنا حق مانگا ہے جو کسی صورت میں بھی غیرقانونی نہیں ہو سکتا. انہوں نے کہا کہ میں ظالم عدالت کے فیصلے کو تسلیم نہیں کرتا تاہم اپنے حقوق کے لیے جو سزا ہو گی وہ مجھے قبول ہو گی.