قابض اسرائیل کے بلڈوزروں نے مقبوضہ بیت المقدس کی شیخ جراح کالونی میں واقع ہوٹل شیفرڈ کو مسمار کر دیا ہے۔ مفتی امین الحسینی کی زیر ملکیتی ہوٹل گرانے کا مقصد علاقے کی مختلف کالونیوں میں رہائش پذیر یہودی خاندانوں کو ایک جگہ بسانے کے لیے پلازہ تعمیر کرنا ہے۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی انتظامیہ کے اہلکاروں نے علی الصبح شیخ جراح کالونی کے شمال میں واقع ہوٹل ’’شیفرڈ‘‘ پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ یہ کارروائی صہیونی ’’پلاننگ اینڈ بلڈنگ کمیٹی‘‘ کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں مقیم دسیوں یہودی خاندانوں کو یکجا کرنے کے لیے ہوٹل کی جگہ نئی عمارت کی تعمیر کی منظوری کے بعد کی گئی ہے۔ بائیں بازو کی صہیونی تنظیم ’’پیس ناؤ‘‘ نے جون 2010ء میں اس ہوٹل میں یہودی آبادکاری کے لیے درجنوں رہائشی یونٹس کی تعمیر پر کام شروع کیے جانے کا انکشاف کیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ ہوٹل در اصل الحاج امین الحسینی کی ملکیت ہے۔ ہوٹل کی حالیہ مسماری کے متعلق تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی شیخ جراح کالونی سے فلسطینیوں کے انخلاء کے جاری منصوبے کا ایک حصہ ہے۔ علاقے میں عربوں کے گھروں کو گرا کر ہجرت پر مجبور کرنے کے بعد ان کی جگہ یہودیوں کو لا کر بسایا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس ہوٹل کی اصل ملکیت القدس کے مفتی الحاج امین الحسینی کی ہے۔ تاہم غائبین کی ملکیتی جائیدادوں کی حفاظت کے قانون کے تحت اسے ایک بدنام زمانہ امریکی کروڑ پتی ماسکو وٹز نے خرید لیا تھا۔ بعد ازاں یہودی آبادکاری کا گاڈ فادر کہلائے جانے والے اس امریکی کروڑ پتی نے ہوٹل کے تمام حقوق یہودی آبادکاری میں پیش پیش صہیونی تنظیم ’’اوٹریٹ کوہانیم‘‘ کے سپرد کر دیے تھے۔