عباس ملیشیا کی جیلوں میں حماس کے حامیوں کی تعداد تین ہزار سے تجاوز کرنے کے باوجود ملیشیا کی جانب سے مغربی کنارے میں پکڑ دھکڑ مہم جاری ہے۔ ملیشیا کی تازہ کارروائیوں میں مزید پانچ افراد اغوا کر لیے گئے۔ عباس ملیشیا نے اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے کارکنوں کے لیے نابلس، الخلیل اور طولکرم میں کارروائیاں کیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق نابلس میں عباس ملیشیا نے عصیرہ الشمالیہ سے ایک شہری احمد ابراہیم صوالحہ کو اغوا کیا وہ نجاں یونیورسٹی کے طالب علم تھے۔ اس سے قبل انہیں متعدد مرتبہ طلبی نوٹس جاری کیے گئے تھے۔ طولکرم میں عبد الرحمن عودہ اور حازم النوری نامی دو شہریوں کو اٹھا لیا گیا، یہ دونوں اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ پابند سلاسل رہ چکے ہیں۔ رام اللہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق سلواد کے 53 سالہ استاد زیاد مشعل اور بیتونیا کے ایاس عمر حمدان نے عباس ملیشیا کی جیلوں میں بھوک ہڑتال کر کے 41 روز سے بھوک ہڑتال کرنے والے پانچ قیدیوں کے ساتھ شرکت کر لی ہے۔ ضلع الخلیل سے شیخ زیاد حامد النواجعہ کو ان کا گھر منہدم کرنے کے بعد اغوا کر لیا گیا، وہ شہر کی عمر بن الخطاب مسجد کے امام تھے۔ جنین سے بھی ایک امام مسجد کو غائب کر دیا گیا ہے۔ شیخ ناصر قلالوہ کو تفتیش کے لیے طلب کیا گیا تھا۔