اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطین میں یہودی آ باد کاری روکنے کے عالمی مطالبات سے اغماض برتے ہوئے نئے سال کے دوران 50 کروڑ ڈالرزکی خطیر رقم کا بجٹ مختص کیا ہے۔ اسرائیل کے عبرانی اخبار “ہارٹز” نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سےدو کروڑ شیکل کی مختص کردہ رقم یہودی کالونیوں میں رفاہی کاموں، فلاحی اداروں کے قیام، انفراسٹرکچر کی بہتری، یہودی آباد کاروں کے تحفظ، جبل ابو غنیم کے مقام پر “معالیہ ادومیم” کالونی میں مزید مکانات کی تعمیر اور دیگر منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر و توسیع کے لیے بھاری رقم کا یہ بجٹ ایک ایسے وقت میں منظور کیا ہے جب فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ یہودی بستیوں کی تعمیر کے تنازع پر مذاکرات کا عمل معطل کررکھا ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک سمیت دنیا کی تمام بڑی طاقتیں اسرائیل سےفلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کامطالبہ کر رہی ہیں۔ تاہم اسرائیل نے یہ تمام مطالبات نظرانداز کر دیئے ہیں۔