اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے فلسطینی صدر محمود عباس کو آگاہ کر دیا ہے کہ اگر انہوں نے اسرائیل کی مذمت میں سلامتی کونسل میں کوئی قرارداد پیش کی تو وہ اس کی حمایت نہیں کریں گے بلکہ اسرائیل کے حق میں اسے ویٹو کردیں گے۔ صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی انتظامیہ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کو آگاہ کردیا ہے کہ وہ سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قرارداد لانے سے گریز کریں کیونکہ ان کی اس قرارداد کو منظور نہیں ہونے دیا جائے گا بلکہ یہ قرارداد اسرائیل کے حق میں ویٹو کر دی جائے گی۔ اسرائیلی ریڈیو کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی صدر براک اوباما کے خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ جارج میچل نے حال ہی میں صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ ملاقا ت میں امریکی ایلچی نے فلسطینی لیڈر پر واضح کیا کہ اگر انہوں نے سلامتی کونسل میں یہودی آباد کاری کے معاملے پر اسرائیل کی مذمت کی کوئی قرارداد پیش کی توامریکا اس پر اپنا” ویٹو “کا حق استعمال کرتے ہوئے اسے نامنظور کرا دے گا۔ خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کو امریکا کی جانب سے یہ پیغام ایک ایسے وقت میں پہنچایا گیا ہے جب حال ہی میں امریکی کانگریس اپنے ایک اہم اجلاس میں یہ فیصلہ دے چکی ہے کہ فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیل کے خلاف سلامتی کونسل میں کوئی قرارداد لائی جائے تواس کو منظور نہ ہونے دیا جائے۔ نیز کانگریس نے صدر براک اوباما پر زور دیا کہ وہ عالمی سفارت کاری کے ذریعے فلسطینیوں کی الگ ریاست کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں کو بھی ناکام بنائیں کیونکہ فلسطینی یک طرفہ طور پر اپنے لیے الگ ریاست کے قیام کے لیے کوشاں ہیں۔