مقبوضہ مغربی کنارے میں متنازعہ فلسطینی صدر محمود عباس کے زیرکمان سیکیورٹی فورسز نے فتح کے منحرف لیڈر محمد دحلان کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاٶن کا سلسلہ تیزکر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جمعہ کے روز محمد دحلان کی حمایت کے شبے میں مزید درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کو اپنے ذرائع سے ملنے والی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کے روز کی جانے والی گرفتاریوں میں دحلان کے رام اللہ میں دفتر کے انچارج معتز خضیر کا نام بھی شامل ہے۔ انہیں الطیرہ کے مقام سے حراست میں لیا گیا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز نے طیرہ کے مقام پر دحلان کے دفترکا گھیراٶ کیا۔ کارروائی کے دورن دفتر کےعملے سمیت وہاں جمع ہونے والے کئی اور افراد کو بھی دھر لیا گیا ہے۔ فلسطینی سیکیورٹی فورسز نے باغی رہ نما کے دفترسے کمپیوٹرز اور دیگرضروری دستاویزات کو قبضے میں لینے کے بعد اس کی تالہ بندی کر دی ہے۔ دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ مصری حکام اور لیبین رہ نما معمر قذافی کے فرزند سیف الاسلام کی جانب سے صدرعباس اور دحلان کے درمیان مفاہمت کے لیے کی جانے والی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔