اسرائیلی وزیرخارجہ آوی گیڈورلائبرمین نے ایک مرتبہ پھر رعونت آمیز لہجے میں محصورین غزہ کی امداد کو آنے والے ترکی کے امدادی جہاز” فریڈم فلوٹیلا” پر صہیونی فوج کی جارحیت کا دفاع کیا ہے. ان کا کہنا ہے کہ فریڈم فلوٹیلا کے ذریعے اسرائیل دشمنوں اور”دہشت گردوں” کی مدد کی کوشش کی جا رہی تھی، اسے طاقت کے ذریعے روکنا اسرائیل کا فرض تھا. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی وزیرخارجہ نے ان خیالات کا اظہار اتوار کو تل الربیع [تل ابیب] میں بیرون ملک تعینات سفیروں کےاعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب میں کیا ہے. آوی گیڈورکا کہنا تھا کہ فریڈم فلوٹیلا پر حملہ “غلطی” نہیں بلکہ اسرائیل کی اجازت کے بغیر امدادی جہازغزہ روانہ کرنا ترکی کی غلطی تھی، اس پر ترکی کو اسرائیل سے معافی مانگنی چاہیے. انہوں نے مزید کہا کہ “فریڈم فلوٹیلا پر حملے پر ہمیں ترکی سے معافی مانگنے کو کہا جا رہا ہے، لیکن کوئی ترکی سے یہ کیوں نہیں پوچھتا کہ اس نے اسرائیل کو ختم کرنے والوں کے لیے امدادی سامان کیوں روانہ کیا تھا، کیا فریڈم فلوٹیلا کےذریعے غزہ کو امداد کی فراہمی دہشت گردوں کی مدد نہیں تھی”. خیال رہے کہ اسرائیلی وزیرخارجہ نے ترکی سے معافی نہ مانگنے اور فریڈم فلوٹیلا روانہ کرنے پراستنبول کو معافی مانگنے کی تجویز ایک ایسے وقت میں دی ہےجب دوسری جانب ترکی اسرائیل سے مسلسل یہ اصرار کر چکا ہے اسے استنبول کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے قیام کے لیے نہ صرف معافی مانگنا ہو گی بلکہ جارحیت میں شہید ہونے والے ترک رضاکاروں کے سوگواران کو معاوضہ ادا کرنا ہو گا.