مغربی کنارے کی فلسطینی انتظامیہ کی زیر انتظام ملیشیا نے حماس کے حامیوں کے خلاف پکڑ دھکڑ مہم جاری رکھتے ہوئے الخلیل، نابلس اور طولکرم کے اضلاع سے مزید 05 فلسطینیوں کو اغوا کر لیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق نابلس ضلع میں سابقہ اسیر علاء شولی کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی میں انہیں اٹھا لیا گیا، اس دوران ان کا گھر بھی مسمار کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ شولی کو پہلے بھی متعدد مرتبہ یرغمال بنایا جا چکا ہے۔ اسی طرح اشرف شولی نامی شہری نابلس کے ہسپتال میں اپنی نوکری پر تھے کہ ملیشیا کے اہلکاروں نے ان کو غائب کر دیا۔ ان کے بھائی ادھم شولی بھی ایک ماہ سے ملیشیا کی زیر حراست ہیں۔ دوسری جانب ملیشیا نے مربی زیاد عبد الجواد اور احمد نقیب کو دس روز سے گرفتار کر رکھا ہے۔الخلیل کے ضلع میں بھی سمیر اعبیدو نامی شہری کو اغوا کر لیا گیا۔ بیت لحم میں بھی عباس ملیشیا کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری رہیں تاہم کوئی تازہ گرفتاری عمل میں نہ آئی، تاہم تشویش ناک امر یہ ہے کہ شہید محمد جیران کے 35 سالہ بیٹے نادر جیران تیسرا ہفتہ گزرنے کے باوجود تاحال عباس ملیشیا کے عقوبت خانوں کے مظالم سے آزاد نہیں ہو سکے۔ اس سے قبل نادر کی زندگی کے قیمتی دس سال اسرائیلی جیلوں کی نذر بھی ہو چکے ہیں۔ طولکرم میں عباس ملیشیا نے ایک بار پھر معتصم شلبایہ کو نور شمس کیمپ سے اغوا کر لیا ہے، یہ القسام بریگیڈ کے شہید ایاد شلبایہ کے بھائی ہیں۔ اسی طرح ایک اور سابقہ اسیر رجائی عموری کو بھی وسط شہر سے اٹھا لیا گیا ہے۔